صرف بیٹھے رہنا ہی نہیں، بلکہ نقل و حرکت کم کرنا اور ورزش کا نہ کرنا انسان کو دل کے امراض اور کینسر جیسے مرض میں مبتلا کر کے موت کا سبب بن سکتا ہے
ریڈرز ڈائجسٹ کا کہنا ہے کہ، 25 سال سے زیادہ عمر والوں کے ایک گھنٹہ بیٹھ کر ٹی وی دیکھنے سے ان کی متوقع زندگی کے 22 منٹ کم ہو جاتے ہیں۔جریدے کے مطابق، اگر کوئی کمپیوٹر پر کام کر رہا ہو یا ٹی وی دیکھ رہا ہو تو اس کے بیچ وقفہ کر لے جیسے کہ ہر کمرشل بریک میں چہل قدمی کرلے کیونکہ کچھ نہ کرنے سے کچھ کرنا بہتر ہوتا ہے یعنی کہ بس کھڑے ہو جانا اور ہلنا جلنا شروع کر دینا درست سمت میں بڑا قدم ہے۔
Noori Nastaleeq'; font-size: 18px; text-align: start;">ریڈرز ڈائجسٹ کے آرٹیکل میں بیٹھے رہنے کے نقصانات کو دیکھتے ہوئے اسے نئی قسم کی تمباکو نوشی کہا گیا ہے۔
کوئی چاہے باقائدہ ورزش کرتا ہو، لیکن اگر وہ باقی وقت زیادہ تر بیٹھا رہتا ہے تو یہ اس کی صحت کے لئے بہت نقصان دہ ہے۔ ورزش کے فوائد ضرور ہیں، لیکن دن کے باقی اوقات میں بھی ہلتے جلتے رہنا خون میں موجود گلوکوس کو استعمال کر کے انسان کو صحت مند رکھتا ہے۔کاہلی اور بیٹھے رہنے کی وجہ سے انسانی پٹھے سکڑ کر چکنائی کی بجائے گلوکوس پر انحصار کرنا شروع کر دیتے ہیں اور اس سے خون میں چکنائی کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو کہ دل کے امراض کا سبب بن سکتی ہے۔ اور یہ اضافی چکنائی پٹھوں اور جگر سمیت جسم کے ان حصوں میں جمع ہوجاتی ہے جہاں اسے جمع نہیں ہونا چاہئے۔